سمٹ نہ پائے کہ ہر سو بکھر گئے تھے ہم
سمٹ نہ پائے کہ ہر سو بکھر گئے تھے ہم
ہجوم یاس میں کیا سوچ کر گئے تھے ہم
ہوئے تھے راکھ تو کچھ راستہ ہی ایسا تھا
دبی تھی آگ زمیں میں جدھر گئے تھے ہم
یہ کیا کہ پھر سے یہاں حکمرانئ شب ہے
حصار شب تو ابھی توڑ کر گئے تھے ہم
وہ کیا خوشی تھی کہ برباد کر گئی سب کچھ
وہ کیسا غم تھا کہ جس سے سنور گئے تھے ہم
ملی تھیں پھر بھی وہ دیواریں اجنبی بن کر
اگرچہ شام سے پہلے ہی گھر گئے تھے ہم
گھرے تھے مصلحت اندیشیوں میں پوری طرح
جو دل کا ساتھ نہ دیتے تو مر گئے تھے ہم
- کتاب : Masaafat Raigaan Thi (Pg. 69)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.