Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمٹ رہا ہے وفا کا آنچل حصار وحشت مچل رہا ہے

پشپ راج یادو

سمٹ رہا ہے وفا کا آنچل حصار وحشت مچل رہا ہے

پشپ راج یادو

MORE BYپشپ راج یادو

    سمٹ رہا ہے وفا کا آنچل حصار وحشت مچل رہا ہے

    عجیب ان ہونیوں کے ڈر سے ہمارا سینا دہل رہا ہے

    یہ دشت کانٹوں سے پھل رہا ہے یہ کیسا پربت اچھل رہا ہے

    زمیں کہ بارود ہو چکی ہے فلک کہ شعلہ اگل رہا ہے

    یہ میرے اپنے یہ میرے شاعر جو رفتہ رفتہ گزر رہے ہیں

    خدا کی آنکھیں مچی ہوئی ہیں ندی کا پانی ابل رہا ہے

    یہ دور حاضر کی بے حسی ہے یا اک بگلے کی شکل کوئی

    جو میرے چشمے کی مچھلیوں کو اک ایک کر کے نگل رہا ہے

    میں گاہے گاہے قضا سے آگے قدم بڑھائے گزر رہا ہوں

    کہ چوہا بلی سے تیز رو میں خودی سے آگے نکل رہا ہے

    وہ جیسے رنگ گلال بھی ہو وہ جیسے باب وصال بھی ہو

    وہ یعنی شاعر کا خواب ہے جو ہمارے سینہ میں پل رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے