سمٹوں تو صفر سا لگوں پھیلوں تو اک جہاں ہوں میں
سمٹوں تو صفر سا لگوں پھیلوں تو اک جہاں ہوں میں
جتنی کہ یہ زمین ہے اتنا ہی آسماں ہوں میں
میرے ہی دم قدم سے ہیں قائم یہ نغمہ خوانیاں
گلزار ہست و بود کا طوطیٔ خوش بیاں ہوں میں
مجھ ہی میں ضم ہیں جان لے دریا تمام دہر کے
قطرہ نہ تو مجھے سمجھ اک بحر بیکراں ہوں میں
نازاں ہے خد و خال پر اپنے بہت اگر تو سن
مجھ میں سبھی کے عکس ہیں آئینۂ جہاں ہوں میں
پہلے بھی میں قریب تھا اب بھی ترے قریب ہوں
محسوس کر مجھے ترا ہم زاد جسم و جاں ہوں میں
پھولوں سے پیار کر مگر مجھ کو نہ دل فگار کر
کانٹا بھی ہوں اگر تو کیا پھولوں کے درمیاں ہوں میں
اپنوں میں میں ہی غیر ہوں غیروں سے کیا گلہ ظفرؔ
اپنے ہی گھر میں ہوں مگر غیروں کے درمیاں ہوں میں
- کتاب : Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 129)
- Author : Zafar Kaleem
- مطبع : Zafar Kaleem (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.