Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صرف ایک شکایت ہے نہیں کوئی گلہ اور

نعیم صدیقی

صرف ایک شکایت ہے نہیں کوئی گلہ اور

نعیم صدیقی

MORE BYنعیم صدیقی

    صرف ایک شکایت ہے نہیں کوئی گلہ اور

    کہنے کو کہا اور تو کرنے کو کیا اور

    یہ اپنے خداوند سے بچھڑا ہوا بندہ

    پوجا کے لئے روز بناتا ہے خدا اور

    اس دور میں جو عشق کرے سوچ لے پہلے

    یہ اور زمانہ ہے زمانے کی ہوا اور

    بھیگی ہوئی پلکیں ہوں تو پھیلا ہوا دامن

    مائل بہ کرم وہ ہوں تو پھر چاہئے کیا اور

    یہ ہم ہی سمجھتے ہیں خطا ہم سے ہوئی کیا

    ہیں دار و رسن ہیچ کہ ہے اس کی سزا اور

    اب منزل جاناں کے کٹھن موڑ ہیں آگے

    اب راہنما اور حدی اور درا اور

    صیاد ترے دام کو پہچان گئے صید

    اب دام بچھا اور کوئی دانہ گرا اور

    اپناؤ نہ تم عام حسینوں کی ادائیں

    اسلوب ستم اور کوئی طرز جفا اور

    چارہ غم جاناں کا طبیبوں سے نہ ہوگا

    کہتے ہیں کہ اس درد کی ہے کوئی دوا اور

    گلشن کی فضاؤں میں بھی کر دیکھیں اڑانیں

    یاں کنج قفس میں ہے پھڑکنے کا مزا اور

    ہوتا ہے کبھی یوں بھی محبت کے جہاں میں

    کرتے ہیں خطا اور تو ہوتی ہے عطا اور

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے