Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صرف اک لرزش ہے نوک خار پر شبنم کی بوند (ردیف .. ے)

نیاز فتح پوری

صرف اک لرزش ہے نوک خار پر شبنم کی بوند (ردیف .. ے)

نیاز فتح پوری

صرف اک لرزش ہے نوک خار پر شبنم کی بوند

پھر بھی اس فرصت پر اس کی مجھ کو رشک آ جائے ہے

میری تنہائی نہ پوچھو جیسے کوئی نقش پا

دور صحرا کے کسی گوشہ میں پایا جائے ہے

سنگ کیا ہے بس سراپا انتظار بت تراش

زندگی کا خواب لوگو یوں بھی دیکھا جائے ہے

شب کا وہ پچھلا پہر اور پھیکی پھیکی چاندنی

رات بس کر جیسے کوئی ہار کمھلا جائے ہے

رات کی تنہائیاں اور ان کی آمد کا خیال

چاند جیسے روح کے اندر سے گزرا جائے ہے

اس سہی قد کا خرام ناز وہ فتنہ ہے جو

ہر قدم پر اک نئے سانچے میں ڈھلتا جائے ہے

اب یہ حال دل ہے جیسے رکھ کے کانٹوں پر نیازؔ

ریشمی چادر کو بے دردی سے کھینچا جائے ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے