صرف اک اس کے خفا ہونے سے
مجھ کو مطلب نہ رہا ہونے سے
زندگی موت سے مل پاتی نہیں
بیچ میں ایک خلا ہونے سے
شام بکھری ہے مرے دل کی طرح
تیری زلفوں کی ہوا ہونے سے
دل تو یوں راہ پہ آنے سے رہا
چار چھ دن کی سزا ہونے سے
کیا بگڑ جاتا ہے تیرا مرے یار
ہم غریبوں کا بھلا ہونے سے
اب بھی بندوں میں چھپے بیٹھے ہو
کیا ملا تم کو خدا ہونے سے
کیسی بھرپور عبادت کی ہے
کچھ نمازوں کے قضا ہونے سے
جگمگا اٹھتا ہے کمرا سارا
صورت آئینہ نما ہونے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.