صرف اتنے میں ہی ہو جاتا گزارا میرا
صرف اتنے میں ہی ہو جاتا گزارا میرا
پوچھ لیتا وہ اگر حال دوبارہ میرا
اس سے اندازہ لگا لو کہ وہ خود کیا ہوگا
جس کی ٹھوکر سے چمکتا تھا ستارہ میرا
خیر اور شر میں توازن ہی نہیں رکھ سکتا
کون سمجھے گا مری جان خسارا میرا
کیا ضروری ہے کہ ہم ایک زباں بولتے ہوں
عشق کرتا ہے تو سمجھے گا اشارہ میرا
میں وہ دریا جو سمندر میں الگ بہتا ہے
پانی ہوتا ہی نہیں ہے کبھی کھارا میرا
جب وہ لڑتی تھی تو پنجابی زباں بولتی تھی
خود بخود نیچے چلا آتا تھا پارہ میرا
تم نے چھوڑا ہے تو میں چاہے جہاں بھی جاؤں
جھگڑا بنتا ہی نہیں اب تو تمہارا میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.