صرف سایہ ہی نہیں پاؤں میں رکھا ہوا ہے
صرف سایہ ہی نہیں پاؤں میں رکھا ہوا ہے
ایک سورج بھی مری چھاؤں میں رکھا ہوا ہے
یہ الگ بات کہ میں شہر زدہ ہوں لیکن
بچپنا اب بھی مرا گاؤں میں رکھا ہوا ہے
دربدر ڈھونڈھتا پھرتا ہے زمانہ جس کو
وہ گھنا سایہ فقط ماؤں میں رکھا ہوا ہے
کوئی رشتہ نہ سہی کوئی تعلق نہ سہی
کیا یہ کم ہے کہ شناساؤں میں رکھا ہوا ہے
کیا کریں بانٹ لیا ہے غم دنیا نے ہمیں
سر بچا ہے سو ترے پاؤں میں رکھا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.