صرف سچ اور جھوٹ کی میزان میں رکھے رہے
صرف سچ اور جھوٹ کی میزان میں رکھے رہے
ہم بہادر تھے مگر میدان میں رکھے رہے
جگنوؤں نے پھر اندھیروں سے لڑائی جیت لی
چاند سورج گھر کے روشندان میں رکھے رہے
دھیرے دھیرے ساری کرنیں خودکشی کرنے لگیں
ہم صحیفہ تھے مگر جزدان میں رکھے رہے
بند کمرے کھول کر سچائیاں رہنے لگیں
خواب کچی دھوپ تھے دالان میں رکھے رہے
صرف اتنا فاصلہ ہے زندگی سے موت کا
شاخ سے توڑے گئے گلدان میں رکھے رہے
زندگی بھر اپنی گونگی دھڑکنوں کے ساتھ ساتھ
ہم بھی گھر کے قیمتی سامان میں رکھے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.