صرف تھوڑی سی ہے انا مجھ میں
ورنہ باقی ہے بس خلا مجھ میں
اندر اندر مجھے یہ کھاتی ہے
ایک بھوکی سی ہے بلا مجھ میں
ڈھہ رہا ہوں میں اک کھنڈر کی طرح
اک بھٹکتی ہے آتما مجھ میں
اب ہر اک بات پر میں راضی ہوں
جانے یہ کون مر گیا مجھ میں
میری آوارگی سے گھبرا کر
مڑ گیا میرا راستہ مجھ میں
دیکھ کر مجھ کو اس قدر خاموش
ایک دریا اتر گیا مجھ میں
میں نے قابو میں اس کو رکھا ہے
وہ جو رہتا ہے سرپھرا مجھ میں
میں تھا ایسا کہاں سہیلؔ کبھی
اب تو ہے کوئی دوسرا مجھ میں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 205)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.