صرف یہ تو نہیں دریا میں اتر سکتا ہوں
صرف یہ تو نہیں دریا میں اتر سکتا ہوں
میں کسی وقت بھی موجوں سے ابھر سکتا ہوں
تو زمانے سے مجھے اتنا بھی محفوظ نہ رکھ
میں تو اب تیری حفاظت میں بھی مر سکتا ہوں
تو مری ذات کو اب آخری تاریخ نہ دے
اس سے پہلے تو میں کچھ اور بھی کر سکتا ہوں
تو نے باتوں سے دکھائے ہیں مناظر جو یہاں
میں تو اس پیٹ کو وعدوں سے بھی بھر سکتا ہوں
یہ جو بڑھ چڑھ کے نوازا ہے مجھے تو نے یہاں
اک اسی بات کی حیرت سے بکھر سکتا ہوں
خوف دیوار کے گرنے کا نہیں ہے شہزادؔ
میں تو دیوار کے ہلنے سے بھی ڈر سکتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.