Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صرف یہ تو نہیں دریا میں اتر سکتا ہوں

شہزاد بیگ

صرف یہ تو نہیں دریا میں اتر سکتا ہوں

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    صرف یہ تو نہیں دریا میں اتر سکتا ہوں

    میں کسی وقت بھی موجوں سے ابھر سکتا ہوں

    تو زمانے سے مجھے اتنا بھی محفوظ نہ رکھ

    میں تو اب تیری حفاظت میں بھی مر سکتا ہوں

    تو مری ذات کو اب آخری تاریخ نہ دے

    اس سے پہلے تو میں کچھ اور بھی کر سکتا ہوں

    تو نے باتوں سے دکھائے ہیں مناظر جو یہاں

    میں تو اس پیٹ کو وعدوں سے بھی بھر سکتا ہوں

    یہ جو بڑھ چڑھ کے نوازا ہے مجھے تو نے یہاں

    اک اسی بات کی حیرت سے بکھر سکتا ہوں

    خوف دیوار کے گرنے کا نہیں ہے شہزادؔ

    میں تو دیوار کے ہلنے سے بھی ڈر سکتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے