سسک لیتے ہیں گاہے نالہ و زاری نہیں کرتے
سسک لیتے ہیں گاہے نالہ و زاری نہیں کرتے
محبت جن کو ہوتی ہے اداکاری نہیں کرتے
کسے بتلائیں ہم کیوں اس کی محفل میں نہیں جاتے
حضوری جن کو حاصل ہو وہ درباری نہیں کرتے
ہنر رکھتے ہو سونے ناخنوں کو کچھ تو زینت دو
کبھی کیوں آ کے میرے دل پہ گلکاری نہیں کرتے
مری چاہت کو ہنس کر کہہ دیا دیوانگی تم نے
تو پھر کیوں پاس آ کر دور بیماری نہیں کرتے
جو دل میں ہے تمہارے صاف وہ چہرے سے ظاہر ہے
چلو منہ سے بھی کہہ دو زیادہ ہشیاری نہیں کرتے
ہیں کچھ سوکھے ہوئے پھولوں کے بچھو ان کتابوں میں
انہی کے خوف سے ہم صاف الماری نہیں کرتے
یہ منظر ریل کی کھڑکی کے باہر جو بدلتے ہیں
گزر جاتے ہیں ان کو خود پہ ہم طاری نہیں کرتے
خصوصاً امتحاں کی ڈیٹ بھی جب یک بیک آئے
عجب کیا فیل ہو جائیں جو تیاری نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.