ستارہ ٹوٹ کے بکھرا اور اک جہان کھلا
ستارہ ٹوٹ کے بکھرا اور اک جہان کھلا
عجیب رخ سے اندھیرے میں آسمان کھلا
طلوع صبح سے پہلے میں چھوڑ جاؤں گا
سیاہ رات کے پہلو میں اک مکان کھلا
پھر اس کے بعد کوئی راہ واپسی کی نہ تھی
ہوا کے دوش پہ اس طرح بادبان کھلا
میں جس کو ڈھونڈ رہا تھا اداس راتوں میں
ستارہ بن کے وہ پلکوں کے درمیان کھلا
نہ جانے کون مرے خواب لے گیا مجھ سے
کہ عمر بھر نہ کبھی پھر یہ سائبان کھلا
کبھی جو ہاتھ اٹھائے روشؔ دعا کے لیے
لبوں کے ساتھ سماعت کا بھی گمان کھلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.