Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستارے کی سجل جھلمل کے ریشم سے بنی میں

مہناز انجم

ستارے کی سجل جھلمل کے ریشم سے بنی میں

مہناز انجم

MORE BYمہناز انجم

    ستارے کی سجل جھلمل کے ریشم سے بنی میں

    ہجوم خلق دو رویا کھڑا ہے اور چلی میں

    یہ جو صحراؤں کے ابعاد آنکھوں میں کھلے ہیں

    بگولوں کو بھلی لگنے لگی ہوں ہجرتی میں

    میں سوتی رہ گئی بیدار لمحے کے عمق میں

    کوئی خوابیدہ ساعت تھی کہ جس میں جاگتی میں

    کئی صحرا تھے میری پیاس کی پہنائیوں میں

    کسی دریا کے تٹ تک آ کے پھر واپس مڑی میں

    یہ تم جو کیسری نیلا بنفسی ڈھونڈتے ہو

    تمہیں یہ رنگ مل سکتے ہیں پر میری ہنسی میں

    کسی رہرو میں اتنا دم نہیں آئے دھم کو

    پچھل پیری کوئی پھرتی ہے خواہش کی گلی میں

    یہ لے کاری یہ گرداب غنا یہ احمریں سر

    کسی کے ہونٹ گھل کر آ رہے ہیں بانسری میں

    ضروری تھا کہ دل کے پیچ و خم پر آنکھ پڑتی

    پتا تیرا بھلا لوگوں سے کیسے پوچھتی میں

    کھنک اٹھتی ہے رہ رہ کر مری آواز مہنازؔ

    بہت نم ساز مٹی گوندھ کر شاید بنی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے