ستارے سمیٹو سحر ہو رہی ہے
ستارے سمیٹو سحر ہو رہی ہے
ردائے تمنا بھی تر ہو رہی ہے
جنہیں زندگی نے بہت کچھ دیا ہے
انہی پر تمہاری نظر ہو رہی ہے
ترے روبرو پیش ہونے کی خاطر
مری ذات زیر و زبر ہو رہی ہے
سنبھالو کمر کو کہ زور ہوا سے
ادھر ہو رہی ہے ادھر ہو رہی ہے
کروں کیسے ترک فریب تمنا
اسی پر تو اپنی گزر ہو رہی ہے
ہمارے سوالوں پہ اے بے مروت
اگر ہو رہی ہے مگر ہو رہی ہے
تمہاری معیت میں اے حاصل کل
مری زندگی بے ثمر ہو رہی ہے
مجھے یوں لگا جیسے تم نے کہا ہو
ہمارے بنا کیا بسر ہو رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.