Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستارو تم نہ سو جانا ابھی کچھ رات باقی ہے

سعید احمد سعید کڑوی

ستارو تم نہ سو جانا ابھی کچھ رات باقی ہے

سعید احمد سعید کڑوی

MORE BYسعید احمد سعید کڑوی

    ستارو تم نہ سو جانا ابھی کچھ رات باقی ہے

    ادھوری داستاں میری ہے اور کچھ بات باقی ہے

    میں واپس جا رہا تھا مل کے ان سے بن کہے لیکن

    مرے دل نے پکارا ٹھہرو ان سے بات باقی ہے

    ہماری منزلیں اک ہیں جدا ہیں راستے بے شک

    مگر نقش قدم ہر رہ گزر پر سات باقی ہے

    پہنچ کر لیں گے دم ہم منزل مقصود پر ہمدم

    یقیں کامل ہے یہ دل کو کہ اس کی ذات باقی ہے

    ترنم بن گئی آواز میری جب بھی میں رویا

    یہ تیرا ظرف ہے تو جانتا کیا بات باقی ہے

    شب فرقت کی گھڑیاں گنتے گنتے عمر گزری ہے

    سہارا کیا سحر دیتی کہ دل میں رات باقی ہے

    فنا ہونا تھا اک دن سو فنا ہوتی گئی ہر شے

    نہ یہ باقی نہ وہ باقی فقط اک ذات باقی ہے

    سکون دل میسر ہو سعیدؔ اس شخص سے کیسے

    ابھی تو آخری منزل پہ اس کی مات باقی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے