Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں

شاد عارفی

ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں

    غلط کہہ رہا ہوں مگر کہہ رہا ہوں

    بتوں میں اسے جلوہ گر کہہ رہا ہوں

    بڑی بات ہے مختصر کہہ رہا ہوں

    مجھے آج کانٹوں کے منہ چومنے دو

    بہاروں کا رخ دیکھ کر کہہ رہا ہوں

    یہ ماتھے پہ شکنیں یہ دانتوں میں آنچل

    تو افسانۂ معتبر کہہ رہا ہوں

    اسی وقت آتی ہیں چہرے پہ زلفیں

    انہیں جب میں نور سحر کہہ رہا ہوں

    زمانے کے منہ پر زمانے کی باتیں

    سمجھنے لگا ہوں اگر کہہ رہا ہوں

    یہ دیوانگی ہے کہ حالات حائل

    وہ سنتے نہیں ہیں مگر کہہ رہا ہوں

    عتاب و تغافل ہی اچھے تھے مجھ کو

    مآل کرم دیکھ کر کہہ رہا ہوں

    جبھی شادؔ شاعر کو کہتے ہیں جھوٹا

    خزاں میں بھی میں شعر تر کہہ رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : NUQOOSH (Yearly) (Pg. 170)
    • Author : Mohd. Fufail
    • مطبع : Idarah-e-Farogh-e-urdu, Lahore (Jan. Feb. 1957,Issue 61,62)
    • اشاعت : Jan. Feb. 1957,Issue 61,62

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے