ستم ہے اپنا کسی نے بنا کے لوٹ لیا
ستم ہے اپنا کسی نے بنا کے لوٹ لیا
مری نظر سے نظر کو ملا کے لوٹ لیا
حریم ناز کے پردے میں جو نہاں تھا کبھی
اسی نے شوخ ادائیں دکھا کے لوٹ لیا
رہا نہ ہوش مجھے اس کے بعد پھر کچھ بھی
کی جب کسی نے مقابل میں آ کے لوٹ لیا
عجیب ناز سے الٹی نقاب رخ اس نے
کی مجھ کو روح منور دکھا کے لوٹ لیا
لو ہم بھی آج تو تاباںؔ فریب کھا بیٹھے
کسی نے یوں ہی محبت سے جا کے لوٹ لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.