Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم ہے مبتلائے عشق ہو جانا جواں ہو کر

جلیل مانک پوری

ستم ہے مبتلائے عشق ہو جانا جواں ہو کر

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    ستم ہے مبتلائے عشق ہو جانا جواں ہو کر

    ہمارے باغ ہستی میں بہار آئی خزاں ہو کر

    جوانی کی دعائیں مانگی جاتی تھیں لڑکپن میں

    لڑکپن کے مزے اب یاد آتے ہیں جواں ہو کر

    خدا رکھے دل مایوس میں امید باقی ہے

    یہی گل ہے جو بو دیتا ہے پامال خزاں ہو کر

    مجھے شبنم بنا رکھا ہے ان خورشید رویوں نے

    رلاتے ہیں نہاں ہو کر مٹاتے ہیں عیاں ہو کر

    ہمیں وہ تھے کہ ہوتی تھی بسر پھولوں کے غنچے میں

    ہمیں اب اے فلک تنکے چنیں بے آشیاں ہو کر

    در جاناں کے آگے کب تحیر بڑھنے دیتا ہے

    جو آتا ہے وہ رہ جاتا ہے سنگ آستاں ہو کر

    نہال شمع میں کیا خوشنما اک پھول آیا تھا

    ستم ڈھایا نسیم صبح نے باد خزاں ہو کر

    تقاضا سن کا بھی اللہ کیا شے ہے کہ یوسف سے

    زلیخا ناز کرتی ہے نئے سر سے جواں ہو کر

    جلیلؔ آخر جو کی ہے شاعری کچھ کام بھی نکلے

    کسی بت کو مسخر کیجیے معجز بیاں ہو کر

    مأخذ :
    • کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 68)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے