Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم ہے تیرے عاشق کے لئے بیمار ہو جانا

جمیلہ خدا بخش

ستم ہے تیرے عاشق کے لئے بیمار ہو جانا

جمیلہ خدا بخش

MORE BYجمیلہ خدا بخش

    ستم ہے تیرے عاشق کے لئے بیمار ہو جانا

    بڑی آفت ہے دل کے ہاتھ سے ناچار ہو جانا

    بدل جانا نگاہوں کا تو دیکھا پر نہیں دیکھا

    دل عاشق سے اس کا تیر بن کر پار ہو جانا

    نصیحت سے وہ باز آتا نہیں تم باز آؤ گے

    پہنچنا سامنے ناصح کے جب سرشار ہو جانا

    کیا ہے اشک حسرت تو نے رسوا مجھ کو محفل میں

    کہا کس نے کہ یوں میرے گلے کا ہار ہو جانا

    اکیلے میں تصور خوب کرنا اس ستم گر کا

    لحد میں خواب غفلت سے اگر بے دار ہو جانا

    دل پر غم رقیب رو سیہ دیکھے نہیں تجھ کو

    گلی میں اس کی جا کر سایۂ دیوار ہو جانا

    نہیں فرقت گوارا طائر دل تم کو دلبر کے

    پہنچتے ہی اسیر گیسوئے خم دار ہو جانا

    خدا حافظ ہے اپنا دیکھیے کیسی گزرتی ہے

    بڑی مشکل ہے راہ عشق کا دشوار ہو جانا

    قدم بوسی میسر ہو کسی صورت سے اس بت کی

    جمیلہؔ بعد مردن خاک کوئے یار ہو جانا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-jamila (Pg. 45)
    • Author : Jamila Khuda Bakhsh
    • مطبع : Khuda Bakhsh Oriental Public Library, Patna (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے