ستم جور و جفا سب کچھ گوارا کر لیا میں نے
ستم جور و جفا سب کچھ گوارا کر لیا میں نے
بچا کر ان کا دامن خود کو سجدہ کر لیا میں نے
مرے ہی سامنے جب برق نے پھونکا نشیمن کو
گھڑی بھر کے لئے وہ بھی نظارہ کر لیا میں نے
بڑھی جب بے خودی حد سے ہوا کیا پھر خدا جانے
انہیں سجدہ کیا یا خود کو سجدہ کر لیا میں نے
یہاں تو داد منہ دیکھے کی ملتی ہے اسی خاطر
سخن دانوں کی محفل سے کنارا کر لیا میں نے
اثرؔ راہ وفا میں اک مقام ایسا بھی آیا تھا
وہاں پہ جان و دل کا ہنس کے سودا کر لیا میں نے
وہی ناگن کا کل تک ذکر تھا سارے زمانے میں
اسی کو اب اثرؔ کہتے ہیں اپنا کر لیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.