ستم کا رخ عیاں ہوتے ہوئے بھی
ستم کا رخ عیاں ہوتے ہوئے بھی
ہیں کیوں ہم چپ زباں ہوتے ہوئے بھی
شجر کی ٹہنیاں بے برگ کیوں ہیں
چمن کا باغباں ہوتے ہوئے بھی
بتا اے ناخدا کیوں ڈوبتی کشتی
یہ چپو بادباں ہوتے ہوئے بھی
وہ بھی ہے اپنے بیٹوں کی ملازم
نہیں ہے ماں وہ ماں ہوتے ہوئے بھی
نظر والے سبھی کچھ دیکھ لیں گے
چراغوں کا دھواں ہوتے ہوئے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.