ستم کرنا کرم کرنا وفا کرنا جفا کرنا
ستم کرنا کرم کرنا وفا کرنا جفا کرنا
مگر جو عہد کر لینا وہ آخر تک وفا کرنا
کیا خلوت میں مجھ کو قتل اور محفل میں روتے ہو
قیامت ڈھا کے اچھا یاد ہے محشر بپا کرنا
بتا اے حسن کب تک عشق کی تقدیر میں آخر
بمنت دل دیا کرنا بہ حسرت منہ تکا کرنا
نہ دل واپس نہ دل داری یہ کیا شیوہ ہے تم کو تو
نہ آیا قرض ادا کرنا نہ آیا فرض ادا کرنا
شراب عشق ہر ملت میں ہر مذہب میں جائز ہے
یہ کیا آفت ہے اے واعظ روا کو ناروا کرنا
نگاہ مست ساقی بادہ خواروں سے یہ کہتی ہے
بتوں کی جب نظر سے گر پڑو یاد خدا کرنا
تمہارا نام لیوا معتقد اولاد مدحت گر
سخاؔ کی مشکلیں حل یا علیؑ مشکل کشا کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.