ستم کرنے والے ستم کر رہے ہیں
ستم کرنے والے ستم کر رہے ہیں
ہم اہل کرم ہیں کرم کر رہے ہیں
ستم گر کی آنکھوں کو نم کر رہے ہیں
جو مشکل تھا وہ کام ہم کر رہے ہیں
خدا ان کو رحمت سے کیسے نوازے
جو سر اپنا ہر در پہ خم کر رہے ہیں
بہت یاد آتے ہیں ماضی کے جھونکے
وہی میری آنکھوں کو نم کر رہے ہیں
ضرور اس میں ہے مصلحت کوئی ورنہ
وہ کیوں مجھ پہ اتنا کرم کر رہے ہیں
اجالا ہے محفل میں جن کی بدولت
انہیں آپ محفل سے کم کر رہے ہیں
نگاہوں میں اس کا تصور بھی رکھیے
اگر آپ سر اپنا خم کر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.