Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم کے مارے لہو میں ڈوبے ہوئے نظاروں کا کیا کروں گا

ارشد صدیقی

ستم کے مارے لہو میں ڈوبے ہوئے نظاروں کا کیا کروں گا

ارشد صدیقی

MORE BYارشد صدیقی

    ستم کے مارے لہو میں ڈوبے ہوئے نظاروں کا کیا کروں گا

    سسکتے غنچو تمہیں بتاؤ میں ان بہاروں کا کیا کروں گا

    جنہیں بھروسہ ہو آسماں پر وہ آسماں سے پناہ مانگیں

    میں اپنے ذروں سے مطمئن ہوں میں چاند تاروں کا کیا کروں گا

    اگر مجھے دے سکے زمانہ تو کچھ نئے زخم اور دے دے

    میں غمگساروں کو جانتا ہوں میں غمگساروں کا کیا کروں گا

    ہیں شام غربت کی تیرگی میں مجھے مرے اشک ہی غنیمت

    ہو جن کی قسمت میں خود ہی گردش میں ان ستاروں کا کیا کروں گا

    میں خود ہی طوفاں ہوں اپنا ساحل نکال لوں گا یہیں کہیں سے

    جہاں سفینے بھی ڈوب جائیں میں ان کناروں کا کیا کروں گا

    تمہارے دیر و حرم کے جلوے تمہیں مبارک تمہیں سنبھالو

    مجھے حقیقت کی جستجو ہے میں خواب زاروں کا کیا کروں گا

    ابھی تو دامان غنچہ و گل سے لوں گا میں انتقام ارشدؔ

    ابھی جنوں معتبر نہیں ہے ابھی بہاروں کا کیا کروں گا

    مأخذ :
    • کتاب : Nagma zaad (Pg. 45)
    • Author : Arshad Siddiqui
    • مطبع : Arshad Siddiqui (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے