Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم کے پردے میں پھر کرم کر سکون کو اضطراب کر دے

عبدالرشید خان کیفی مہکاری

ستم کے پردے میں پھر کرم کر سکون کو اضطراب کر دے

عبدالرشید خان کیفی مہکاری

MORE BYعبدالرشید خان کیفی مہکاری

    ستم کے پردے میں پھر کرم کر سکون کو اضطراب کر دے

    دل فسردہ کو زندگی دے شباب کو پھر شباب کر دے

    یہ مانا لاکھوں حکایتیں ہیں ہزاروں دل میں شکایتیں ہیں

    مگر کہیں کیا جو اک نظر میں کوئی ہمیں لا جواب کر دے

    ٹھہر دل بے قرار دم بھر وہ آئے ہیں بے حجاب ہو کر

    سنبھل کہ یہ اضطراب نو ہی کہیں نہ حائل نقاب کر دے

    وہ عالم بے خودی ہو دل پر وہ کیفیت بے حسی کی چھائے

    جو آرزوئے کرم مٹا دے جو بے نیاز عتاب کر دے

    نہ آئے گا لب پہ حرف مطلب نہ کھل سکے گی زبان کیفیؔ

    نگاہ حسرت کو ترجماں کر خموشیوں کو جواب کر دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے