ستم کی تیغ یہ کہتی ہے سر نہ اونچا کر
ستم کی تیغ یہ کہتی ہے سر نہ اونچا کر
پکارتی ہے بلندی کہ زندگی ہے ادھر
چمن میں ہم نہ رہیں گے ترے پلٹنے تک
ٹھہر ٹھہر ذرا جاتی ہوئی بہار ٹھہر
کوئی فریب نہ کھائے سفید پوشی سے
نہ جانے کتنے ستارے نگل گئی ہے سحر
تو جوہری ہے تو زیبا نہیں تجھے یہ گریز
مجھے پرکھ مری شہرت کا انتظار نہ کر
حفیظؔ کتنے ہی چہرے اداس ہونے لگے
ہمارے فن کو سراہیں بہت نہ اہل نظر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.