Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم کو جو ستم کہتا نہیں ہے

سرفراز بزمی

ستم کو جو ستم کہتا نہیں ہے

سرفراز بزمی

MORE BYسرفراز بزمی

    ستم کو جو ستم کہتا نہیں ہے

    وہ اچھا آدمی اچھا نہیں ہے

    قبیلے میں کوئی ایسا نہیں ہے

    عدو سے جس کا سمجھوتہ نہیں ہے

    میں لاشوں کو صدائیں دے رہا ہوں

    کہ زندوں میں کوئی زندہ نہیں ہے

    مری پوشاک پر پیوند تو ہیں

    مری پوشاک پر دھبہ نہیں ہے

    ہلانا ہاتھ تیرا جاتے جاتے

    وہ منظر آج بھی بھولا نہیں ہے

    سفر میں آ گئی یہ کیسی منزل

    جہاں آگے کوئی رستہ نہیں ہے

    ہماری آہ پر بحثیں بہت ہیں

    تمہارے جرم کا چرچا نہیں ہے

    ادائے شیخ سرہندی سلامت

    کسی بو الفضل سے رشتہ نہیں ہے

    سنا ہے ظل سبحانی ہیں ناراض

    ابھی بزمیؔ تو کچھ بولا نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے