Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم کو رحم دھوکے کو بھروسہ پڑھ نہیں سکتا

آفتاب احمد شاہ

ستم کو رحم دھوکے کو بھروسہ پڑھ نہیں سکتا

آفتاب احمد شاہ

MORE BYآفتاب احمد شاہ

    ستم کو رحم دھوکے کو بھروسہ پڑھ نہیں سکتا

    برے کو میں برا کہتا ہوں اچھا پڑھ نہیں سکتا

    کمی شاید میری کچھ تربیت میں رہ گئی ہوگی

    کہ شب کی تیرگی کو میں اجالا پڑھ نہیں سکتا

    نظر نزدیک کی میری بہت کمزور ہے شاید

    اسی خاطر تو میں چہروں کو پورا پڑھ نہیں سکتا

    بہت کچھ پڑھ بھی سکتا ہوں پڑھائے گر کوئی مجھ کو

    میرا یہ مسئلہ ہے میں اکیلا پڑھ نہیں سکتا

    عجب اک مخمصے میں پڑ گیا ہوں آفتاب احمدؔ

    کہ اپنا لکھ نہیں سکتا پرایا پڑھ نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے