Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم میں تاب کم ہو تو پشیمانی میں رہتی ہیں

آشو مشرا

ستم میں تاب کم ہو تو پشیمانی میں رہتی ہیں

آشو مشرا

MORE BYآشو مشرا

    ستم میں تاب کم ہو تو پشیمانی میں رہتی ہیں

    مرے غم سے مری خوشیاں پریشانی میں رہتی ہیں

    تمہاری شکل ان آنکھوں میں آ جاتی ہے دن ڈھلتے

    یہ دونوں سیپیاں پھر رات بھر پانی میں رہتی ہیں

    جو درد‌ زخم بڑھتا ہے تو لطف اندوز ہوتا ہوں

    مری سب راحتیں اس کی نمک دانی میں رہتی ہیں

    مرے اندر کے غم باہر بھی ظاہر ہوتے رہتے ہیں

    یہ دل کی سلوٹیں ہیں جو کہ پیشانی میں رہتی ہیں

    ازل سے ہے ہماری آنکھوں میں پیوست آئینہ

    سو ان میں جھانکنے والی بھی حیرانی میں رہتی ہیں

    تمہیں میں چوم لوں چھو لوں ذرا اک شرم ہے ورنہ

    یہ ساری جستجوئیں حد امکانی میں رہتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے