ستم رسیدہ زمانہ گزیدہ لوگوں سے
ستم رسیدہ زمانہ گزیدہ لوگوں سے
ہمارا ربط ہے بس چیدہ چیدہ لوگوں سے
کسی سے باندھ کے رکھتے کوئی تعلق کیا
کھچے کھچے رہے ہم بھی کشیدہ لوگوں سے
یہ موج تیری طرف بھی تو لوٹ سکتی ہے
کلام خشک نہ کر آب دیدہ لوگوں سے
خوشا جنوں کا یہ عالم خوشا یہ وحشت عشق
بھرا ہے دشت گریباں دریدہ لوگوں سے
بغیر ان کے نہ جانے جہان کا کیا ہو
یہ بزم ہے تو انہی خواب دیدہ لوگوں سے
نہ ہو سکا سخن گرم سے بیاں طارقؔ
جو کہہ گیا مرا اشک تپیدہ لوگوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.