Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم گر تجھ سے ہم کب شکوۂ بیداد کرتے ہیں

سرسوتی سرن کیف

ستم گر تجھ سے ہم کب شکوۂ بیداد کرتے ہیں

سرسوتی سرن کیف

MORE BYسرسوتی سرن کیف

    ستم گر تجھ سے ہم کب شکوۂ بیداد کرتے ہیں

    ہمیں فریاد کی عادت ہے ہم فریاد کرتے ہیں

    متاع زندگانی اور بھی برباد کرتے ہیں

    ہم اس صورت سے تسکین دل ناشاد کرتے ہیں

    ہواؤ ایک پل کے واسطے للہ رک جاؤ

    وہ میری عرض پر دھیمے سے کچھ ارشاد کرتے ہیں

    نہ جانے کیوں یہ دنیا چین سے جینے نہیں دیتی

    کوئی پوچھے ہم اس پر کون سی بیداد کرتے ہیں

    نظر آتا ہے ان میں بیشتر اک نرم و نازک دل

    مصائب کے لیے سینے کو جو فولاد کرتے ہیں

    خدا کی مصلحت کچھ اس میں ہوگی ورنہ بے حس بت

    کسے شاداں بناتے ہیں کسے ناشاد کرتے ہیں

    نہیں دیکھا کہیں جو ماجرائے عشق میں دیکھا

    کہ اہل درد چپ ہیں چارہ گر فریاد کرتے ہیں

    اسیر دائمی گر دل نہ ہو تو اور کیا ہو جب

    کہیں وہ مسکرا کر جا تجھے آزاد کرتے ہیں

    کیا ہوگا کبھی آدم کو سجدہ کہنے سننے سے

    فرشتے اب کہاں پروائے آدم زاد کرتے ہیں

    ہمیں اے دوستو چپ چاپ مر جانا بھی آتا ہے

    تڑپ کر اک ذرا دل جوئی صیاد کرتے ہیں

    بہت سادہ سا ہے اے کیفؔ اپنے غم کا افسانہ

    وہ ہم کو بھول بیٹھے ہیں جنہیں ہم یاد کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Shuur-e-Lashuuri (Pg. 71)
    • Author : Sarsvati Saran kaif
    • مطبع : Monthly Shan-e-Hind (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے