ستم گروں سے ڈروں چپ رہوں نباہ کروں
ستم گروں سے ڈروں چپ رہوں نباہ کروں
خدا وہ وقت نہ لائے میں یہ گناہ کروں
مری نظر میں انا کے شرر سلامت ہیں
انہیں بجھاؤں تو تعظیم کم نگاہ کروں
مری زباں کو سلیقہ نہیں گزارش کا
میں اپنے حق سے زیادہ نہ کوئی چاہ کروں
پہاڑ میرے تہور کا استعارہ ہے
میں پستیوں سے بھلا کیسے رسم و راہ کروں
مصاف زیست میں مجھ کو بس آگہی دے دو
حرام ہے جو طلب پھر کوئی سپاہ کروں
کسی کو خوف سلاسل کسی کو حرص کرم
میں اپنے حق میں خدایا کسے گواہ کروں
ستم تو یہ ہے کہ فوج ستم میں بھی انجمؔ
بس اپنے لوگ ہی دیکھوں جدھر نگاہ کروں
- کتاب : Samundar Men Utarta Hon (Pg. 101)
- Author : Anjum Khaliq
- مطبع : Khaleeq Publication (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.