سیاہ خانۂ دل میں یہ کون آیا ہے
سیاہ خانۂ دل میں یہ کون آیا ہے
اندھیری رات میں تارا سا جھلملایا ہے
جمود ذہن کی دیوار اب تو ٹوٹے گی
خیال و فکر کا پنچھی جو پھڑپھڑایا ہے
تعلقات کی ڈوری نہ ٹوٹ جائے کہیں
اسی غرض سے اسے میں نے پھر منایا ہے
ہزار اور خیال اٹھ کے چھا گئے دل پر
جو اک خیال کو جھولا کبھی جھلایا ہے
اسے بھی چاندؔ کوئی کاش آ کے ڈھا جائے
جو آج میں نے گھروندا نیا بنایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.