Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیاہ شب کی بلاؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

ازبر سفیر

سیاہ شب کی بلاؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

ازبر سفیر

MORE BYازبر سفیر

    سیاہ شب کی بلاؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    مرے چراغ ہواؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    وہ لے کے کترنیں گڑیا بنانے لگ گئی تھی

    کہ شہر زادی کو گاؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    ہماری موت یقینی بتائی جا رہی تھی

    ہمارے خط بھی خداؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    ہمارے جسم کہ گھوڑوں کی ٹاپوں میں پڑے تھے

    ہمارے سر کہ سناؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    زمین زادے زمیں سے لڑائی کرنے لگے

    کہ ان کے ذہن خلاؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    ہماری آنکھیں نظاروں میں قید ہو گئیں تھیں

    ہمارے کان صداؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    ہماری رنگتیں ہر آن پیلی پڑ رہیں تھیں

    ہماری دھوپ کو چھاؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    ہماری شاخوں پہ بس خار بچ گئے تھے سفیرؔ

    ہمارے پھول خزاؤں کے ہاتھ لگ گئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے