Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیاہی جیسے گر جائے دم تحریر کاغذ پر

فراز عارف

سیاہی جیسے گر جائے دم تحریر کاغذ پر

فراز عارف

MORE BYفراز عارف

    سیاہی جیسے گر جائے دم تحریر کاغذ پر

    لکھی کچھ ایسے ہی اس نے مری تقدیر کاغذ پر

    غزل سن کر مصور بھی ہوئے حیرت زدہ سارے

    بنائی ہو بہو میں نے تری تصویر کاغذ پر

    اگر محسوس کرنا ہے اتر کر دیکھ لو دل میں

    نہیں ہوتی ہے زخموں کی کبھی تشہیر کاغذ پر

    قلم کی ضرب صدیوں تک دلوں کو زخمی کرتی ہے

    نہ کر تخلیق لفظوں سے کبھی شمشیر کاغذ پر

    لکھا ہے خط مجھے اس نے مگر کیسی روانی میں

    سمٹ آئی ہو جیسے خواب کی تعبیر کاغذ پر

    غزل کی چشم نم مجھ سے خفا ہو کر یہ کہتی ہے

    کہ میں نے کیوں لکھی ہے داستان میرؔ کاغذ پر

    محبت ہی زمانے کی ضرورت ہے فراز عارفؔ

    نہ کر نفرت کی دیواریں کبھی تعمیر کاغذ پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے