سیاہی پھینک کے تصویر پر ہماری وہ
سیاہی پھینک کے تصویر پر ہماری وہ
لگا گئی ہے مقدر پہ ضرب کاری وہ
جو چند گھونٹ سے حالت ہوئی ہے اب تیری
ہمیشہ ہم پہ رہی کیفیت ہے طاری وہ
حسین خواب تھا دیکھا مگر یہ یاد نہیں
کھلا گلاب تھا یا شکل تھی تمہاری وہ
ہمارے رشک گلستاں نے پھر سے واں جا کر
گلوں کی باغ میں عزت ہے پھر اتاری وہ
جنوں پہ اس کے تو مجنوں بھی محو حیرت ہے
کہ کی ہے دشت میں اصغرؔ نے خاکساری وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.