سیانے تھے مگر اتنے نہیں ہم
خموشی کی زباں سمجھے نہیں ہم
انا کی بات اب سننا پڑے گی
وہ کیا سوچے گا جو روٹھے نہیں ہم
ادھوری لگ رہی ہے جیت اس کو
اسے ہارے ہوئے لگتے نہیں ہم
ہمیں تو روک لو اٹھنے سے پہلے
پلٹ کر دیکھنے والے نہیں ہم
بچھڑنے کا ترے صدمہ تو ہوگا
مگر اس خوف کو جیتے نہیں ہم
ترے رہتے تو کیا ہوتے کسی کے
تجھے کھو کر بھی دنیا کے نہیں ہم
یہ منزل خواب ہی رہتی ہمیشہ
اگر گھر لوٹ کر آتے نہیں ہم
کبھی سوچے تو اس پہلو سے کوئی
کسی کی بات کیوں سنتے نہیں ہم
ابھی تک مشوروں پر جی رہے ہیں
کسی صورت بڑے ہوتے نہیں ہم
- کتاب : Yahan Tak Roshni Aati Kahan Thi (Pg. 99)
- Author : Shariq Kaifi
- مطبع : Educational Publishing House (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.