Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیاق شعر میں اک حرف بے صرفہ نہیں ہوتا

رضا وصفی

سیاق شعر میں اک حرف بے صرفہ نہیں ہوتا

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    سیاق شعر میں اک حرف بے صرفہ نہیں ہوتا

    وہیں لکھتے ہیں ہم کچھ جس جگہ لکھا نہیں ہوتا

    سخن دانوں کا کچھ اظہار جھوٹا ہو بھی سکتا ہے

    سخن فہموں کا لیکن تبصرہ جھوٹا نہیں ہوتا

    دکھی دل دکھتی آنکھوں پر ہوا بھی بار ہوتی ہے

    مہکتی ڈالیوں کو اس کا اندازہ نہیں ہوتا

    سرور فکر و فن بھی کتنی میٹھی چیز ہوتا ہے

    کسی تلخی سے اس کا ذائقہ پھیکا نہیں ہوتا

    اگر خلق خدا نے تیری خوشبو سونگھ لی ہوتی

    کسی خوشبو کا بزم دہر میں چرچا نہیں ہوتا

    اسے کہتے ہیں رستہ جس جگہ منزل نہیں ہوتی

    جہاں ہوتی ہے منزل اس جگہ رستہ نہیں ہوتا

    یہ پتھر لفظ سے دریا معانی کے نہیں بہتے

    اگر تیشہ پرکھ پہچان کا سیکھا نہیں ہوتا

    بہت کم لوگ اس تحریر کی تہ تک پہنچتے ہیں

    سبھی کچھ وقت کی دیوار پر لکھا نہیں ہوتا

    سڑک کے آدمی ہی پر سڑک کی دھول ہوتی ہے

    جو محلوں میں ہیں ان کا ہاتھ تک میلا نہیں ہوتا

    نیا اظہار مانگے ہے سخن میں ولولہ تازہ

    فقط الفاظ سے پیدا نیا لہجہ نہیں ہوتا

    مری آنکھوں نے وصفیؔ ایک ایسا خواب دیکھا ہے

    وہاں بھی خوف لگتا ہے جہاں خطرہ نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے