سیاسی نفرتوں کی زد میں آئیں گے ہمیں کب تک
سیاسی نفرتوں کی زد میں آئیں گے ہمیں کب تک
بھگو کر شاہ رکھے گا لہو میں آستیں کب تک
کئی کنکر وفا کی جھیل میں میں پھینک آیا ہوں
ابھر کر سطح پہ آئیں گے دیکھیں تہ نشیں کب تک
بھرم کے پاؤں کی زنجیر کو سچ توڑ ہی دے گا
کسی کے جھوٹ پر کوئی کرے گا بھی یقیں کب تک
رکھے گا وقت ان کے روبرو بھی آئنہ اک دن
جہاں کے عیب ہی دیکھا کریں گے نکتہ چیں کب تک
نگاہوں سے ہی وہ ہر شخص کو کافر بنا دے گا
بچے گی یہ ہوس کے سائے سے روئے زمیں کب تک
نہ جانے کب رہا اس قید سے ہم ہوں گے اے ساحلؔ
ستائیں گے ہماری زیست کو یہ کفر و دیں کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.