سو گئے تھک کے خواب سینے پر
سو گئے تھک کے خواب سینے پر
اونگھتی ہے کتاب سینے پر
دھڑکنوں کو چلن سکھا دیجے
ہاتھ رکھ دیں جناب سینے پر
تیزی آتی ہے دل کے دریا میں
ٹوٹتا ہے حباب سینے پر
گلے لگ کر وہ رو رہی ہے آنکھ
گر رہی ہے شراب سینے پر
روز پیٹا ہے اس کی یادوں کو
روز اترے عذاب سینے پر
ایسی ڈھلوانوں پر ذرا محتاط
راستہ ہے خراب سینے پر
خار چبھنے لگے ہیں سانسوں میں
کھل رہے ہیں گلاب سینے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.