سو کے اٹھے تو نہ دریا نہ جزیرہ دیکھا
سو کے اٹھے تو نہ دریا نہ جزیرہ دیکھا
بام و در پر وہی تقدیر کا لکھا دیکھا
سرمئی دھند منڈیروں پہ نظر آئی تھی
ہم نے سورج کے نگر میں یہ تماشا دیکھا
پاش پاش ایک ہی پتھر میں ہوا چاند کا جسم
جھیل میں رات بڑا خون خرابہ دیکھا
ڈھک رہی تھیں ہمیں گرداب کی موجیں جس وقت
کتنے لوگوں کو کنارے پہ برہنا دیکھا
اے شفقؔ ایک دن اٹھی تھی افق سے آندھی
پھر درختوں پہ کوئی پھول نہ پتا دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.