سوچ کر مل ذرا توقف کر
یوں نہ ہر ایک سے تعارف کر
زندگی خرچ کرنے والے سن
موت پر بھی تو کچھ تصرف کر
دین انسانیت کے جوہر سے
اے خدا ہم کو بھی مشرف کر
حد میں رہ کر ہی بے تکلف ہو
ہو نہ محسوس یوں تکلف کر
جھوٹ گو کامران ہوتا ہے
اپنے سچ پر نہ اب تأسف کر
چھپ کے جو بیچتے ہیں ملت کو
ایسے لوگوں پہ کھل کے تف تف کر
ساری دنیا بدل رہی ہے اسدؔ
اپنا تبدیل اب تعارف کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.