سوچ کیا اس کا ملا کیا اور کیا مطلوب تھا
سوچ کیا اس کا ملا کیا اور کیا مطلوب تھا
خواب ہی ٹھہرا تو جتنی دیر دیکھا خوب تھا
آگ دے دے کر بحد آشیاں یہ انتقام
تنکا تنکا کیوں کسی کو اس قدر محبوب تھا
وہ نگاہوں کے پیام اور وہ پیاموں کی بہار
دیکھیے میری طرف وہ بھی زمانہ خوب تھا
اب تو سودائے محبت ہے فقط دیوانگی
ورنہ سودائے محبت کا بھی اک اسلوب تھا
کب کھلا عقدہ رضاؔ جب کر چکے اظہار شوق
مدعا جائز تھا حرف مدعا معیوب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.