Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچ لیجے کیوں عذاب آیا تھا قوم ہود پر

جبار واصف

سوچ لیجے کیوں عذاب آیا تھا قوم ہود پر

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    سوچ لیجے کیوں عذاب آیا تھا قوم ہود پر

    اور پھر کچھ غور کیجے لمحۂ موجود پر

    سو طرح کی خواہشیں پیشانیوں پر درج ہیں

    لگ رہا ہے ساجدوں کا قرض ہے مسجود پر

    روز اول سے جہاں میں دو طرح کا ہے یقیں

    ایک ابراہیمؔ پر اور دوسرا نمرود پر

    سورۂ اخلاص کی تصویر ہے گر ایشور

    میرا بھی ایقان ہے پھر آپ کے معبود پر

    رات پھر میری خدا سے فجر تک گپ شپ ہوئی

    رات پھر ہنستے رہے ہم دونوں ہست و بود پر

    شام کو پھر یاد آئی شام کے بازار کی

    پھر کیا میں نے تبرا شام کے مردود پر

    یاد آ جاتی ہیں اب بھی کوڑا کرکٹ دیکھ کر

    بھنبھناتی مکھیاں اک طفل نو مولود پر

    ہو سکے تو دہر کا نقشہ اٹھا کر دیکھیے

    کس قدر محدود ہیں ہم ارض لا محدود پر

    تین چوتھائی صدی سے چل رہے ہیں قافلے

    ہجرتی پہنچے نہیں ہیں منزل مقصود پر

    صرف اتنا ہی کہوں گا میں سپہ سالار سے

    آپ سگریٹ پی رہے ہیں بیٹھ کر بارود پر

    باپ ہوں سو ایک ہی مصرف ہے میری زیست کا

    خرچ ہونا ہے مجھے اولاد کی بہبود پر

    دوستوں کی قدر واصفؔ پوچھیے اس شخص سے

    وقت پڑنے پر لیا ہو قرض جس نے سود پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے