Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچ رہے ہیں مدد کو نکلیں لیکن ان کا بھی ڈر ہے

اشونی یادو

سوچ رہے ہیں مدد کو نکلیں لیکن ان کا بھی ڈر ہے

اشونی یادو

MORE BYاشونی یادو

    سوچ رہے ہیں مدد کو نکلیں لیکن ان کا بھی ڈر ہے

    اس ڈر سے مر جانے دیں حد ہے کیا اتنا بھی ڈر ہے

    ڈر ڈر کر جینے سے اچھا لڑ کر ہی مر جائیں ہم

    بے سدھ سہما پاگل بندی ایسے رہنا بھی ڈر ہے

    گھر میں سر دیواروں سے ٹکرانے سے کیا حاصل ہے

    کھڑکی کھولو باہر جاؤ گھر میں چھپنا بھی ڈر ہے

    بندوقوں سے ستہ حاصل کر سکتے ہو تم لیکن

    روز کوئی آواز دبانا چیخ دبانا بھی ڈر ہے

    چارہ سازوں کے مرنے پر باغی لوگ بڑھیں گے ہی

    عجلت میں یوں جیل بنانا ٹیکس بڑھانا بھی ڈر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے