سوچ رہے ہیں مدد کو نکلیں لیکن ان کا بھی ڈر ہے
سوچ رہے ہیں مدد کو نکلیں لیکن ان کا بھی ڈر ہے
اس ڈر سے مر جانے دیں حد ہے کیا اتنا بھی ڈر ہے
ڈر ڈر کر جینے سے اچھا لڑ کر ہی مر جائیں ہم
بے سدھ سہما پاگل بندی ایسے رہنا بھی ڈر ہے
گھر میں سر دیواروں سے ٹکرانے سے کیا حاصل ہے
کھڑکی کھولو باہر جاؤ گھر میں چھپنا بھی ڈر ہے
بندوقوں سے ستہ حاصل کر سکتے ہو تم لیکن
روز کوئی آواز دبانا چیخ دبانا بھی ڈر ہے
چارہ سازوں کے مرنے پر باغی لوگ بڑھیں گے ہی
عجلت میں یوں جیل بنانا ٹیکس بڑھانا بھی ڈر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.