Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچ رکھی تھیں بہت باتیں میں اب بھول گیا

محمد شاہد فیروز

سوچ رکھی تھیں بہت باتیں میں اب بھول گیا

محمد شاہد فیروز

MORE BYمحمد شاہد فیروز

    سوچ رکھی تھیں بہت باتیں میں اب بھول گیا

    رنگ محفل ہی کچھ ایسا ہے کہ سب بھول گیا

    وہ اذیت تھی کہ دن رات گزرتے ہی نہ تھے

    پھر ہوا یوں کہ اذیت کا سبب بھول گیا

    یہ مرا سر کو جھٹکنا تجھے سمجھاتا نہیں

    کب ترے سحر سے نکلا تجھے کب بھول گیا

    ایک ہی رخ پہ پڑا خود سے میں اکتانے لگا

    اتنا اکتایا کہ جینے کی طلب بھول گیا

    مجھ کو یہ فکر بھی رہتی کہ وہ سب دیکھتا ہے

    مجھ کو یہ غم بھی لگا رہتا کہ رب بھول گیا

    تشنگی اتنی زیادہ تھی کہ پیتے پیتے

    ایک دریا کے بہاؤ پہ میں لب بھول گیا

    کیا تجھے یاد نہیں میرا صدائیں دینا

    کیا مری بانہیں مری چشم طلب بھول گیا

    دیکھنے والوں نے مڑ مڑ کے تجھے دیکھا تھا

    جس نے بھی دیکھا وہی حد ادب بھول گیا

    دیکھ تجھ غم میں گرفتار ہوں اتنا شاہدؔ

    میں شب ہفتہ کے سب عیش و طرب بھول گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے