سوچ سمجھ کر سوچ سمجھ کر کام کرو
سوچ سمجھ کر سوچ سمجھ کر کام کرو
بدل نہ جائے جب تک منظر کام کرو
مٹھی بھر لوگوں نے نفرت بوئی تھی
اگ آئے ہیں کھیت میں خنجر کام کرو
وقت کڑا ہے جان کی بازی ہے درکار
دھڑ پر جب تک باقی ہے سر کام کرو
ایک طرف مظلوم بھی ہیں مجبور بھی ہیں
ایک طرف ہیں سارے ستمگر کام کرو
وقت نے پھر اک شیش محل تعمیر کیا
ڈھونڈ کے لاؤ کام کے پتھر کام کرو
وحشی درندے چیخ رہے ہیں گلیوں میں
سہمے ہوئے ہیں سارے کبوتر کام کرو
پھر ندیا محروم ہوئی ہے لہروں سے
جمع کرو کچھ کنکر پتھر کام کرو
کل سے بد تر حال ہوا ہے دنیا کا
کل سے زیادہ کل سے بہتر کام کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.