Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچا ہے کہ بکنے کو میں بازار میں آؤں (ردیف .. ی)

شاہد محمود

سوچا ہے کہ بکنے کو میں بازار میں آؤں (ردیف .. ی)

شاہد محمود

MORE BYشاہد محمود

    سوچا ہے کہ بکنے کو میں بازار میں آؤں

    دو چار حسینوں سے ملاقات تو ہوگی

    یوسف نہ سہی مصر کے بازار میں بیچو

    میں بک نہ سکا پھر بھی کچھ اوقات تو ہوگی

    تھانے سے مجھے آج ہی آیا ہے بلاوا

    کچھ دن ہی سہی مفت مدارات تو ہوگی

    میں وقت کا منصور ہوں ہو مجھ کو اجازت

    نعرہ تو نہیں تھوڑی مناجات تو ہوگی

    اب قدرتی آفات سے مخلوق مرے گی

    کیڑوں کے لیے گوشت کی بہتات تو ہوگی

    مایوس تو ہوں پھر بھی نیا پن کوئی ڈھونڈوں

    نو روز نہ ہو پھر بھی نئی رات تو ہوگی

    صحراؤں میں بھٹکا ہوں سرابوں کا ہوں مارا

    امید مگر ہے کبھی برسات تو ہوگی

    کچھ ایسے کیے کام بہت نام رہے گا

    باتوں میں بڑے لوگوں کی اب بات تو ہوگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے