سوچا تھا عشق ہوگا نہیں اک پری کے بعد
سوچا تھا عشق ہوگا نہیں اک پری کے بعد
پر پیاس اور بڑھ گئی ہے اس ندی کے بعد
ناکام ہو جو عشق میں تو شاعری کرو
جادوگری سے کام لو چارہ گری کے بعد
تب کیا کرے گا دوست اگر وہ نہیں ملی
جو زندگی تو چاہتا ہے خودکشی کے بعد
پھر بھی یقین کر رہا ہوں اس خدا پہ میں
جو بے بسی بنا رہا ہے آدمی کے بعد
کچھ زخم مسکراہٹوں کے ایسے رہ گئے
جیسے کہ تیرگی کے نشاں چاندنی کے بعد
یہ دل جلوں کی فوج مرے ساتھ جائے گی
کچھ بھی نہیں بچے گا یہاں شاعری کے بعد
ہم عشق سے نکل چکے افسردگی میں ہیں
اک اجنبی کے ساتھ ہیں اک اجنبی کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.